گمنام – Gumnaam – Hindi Horror Movie Story
Gumnaam Old Hindi Movie Lead Cast:
- Manoj Kumar
- Nanda
- Helen
- Paran
کھنہ، ایک امیر آدمی، اپنے حریف سوہن لال کو قتل کرنے کے لیے ایک قاتل کی خدمات حاصل کرتا ہے۔ اس کے بعد کھنہ سوہن لال کی بھانجی آشا کو فون پر سوہن لال کی موت کی اطلاع دیتا ہے۔
آشا ابھی فون پر چیخ ہی رہی ہوتی ہے کہ ایک اور شخص کھنہ کے کمرے میں داخل ہوتا ہے اور کھنہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیتا ہے۔
کچھ دنوں بعد، آشا چھ دیگر لوگوں کے ساتھ ایک غیر ملکی سفر کا ٹکٹ جیت لیتی ہے، بیرسٹر راکیش، دھرم داس، کشن، ڈاکٹر آچاریہ، مدھوسودن شرما، اور کٹی کیلی۔
چھ فاتحوں اور عملے کے ایک رکن آنند کو لے جانے والے طیارے کو ایک نامعلوم جزیرے پر ہنگامی لینڈنگ کرنے پر مجبورے کردیا جاتا ہے۔
تاہم، جیسے ہی آنند اور تمام مسافر طیارے سے اترتے ہیں، طیارہ ٹیک آف کر کے اڑ جاتا ہے۔
ایک پراسرار، ان دیکھی عورت ایک گانا گانا شروع کرتی ہے۔
“Gumnam hain koyee
Badnam hain koyee
Kisko khabar kaun hain woh
Anjan hain koyee
Gumnam hain koyee
Kal kaa nam hain ek sapna
Kisko samaje gham apna
Kal kaa nam hain ek sapna
Aaj agar tum zinda ho
Toh kal ke liye
Ke liye mala japna
Gumnam hain koyee
Badnam hain koyee
Kisko khabar kaun hain woh
Anjan hain koyee
Gumnam hain koyee
Pal do pal kee mastee hain
Bas do din kee bastee hain
Pal do pal kee mastee hain
Bas do din kee bastee hain
Chain yaha par mahanga hain
Aur maut yaha
Maut yaha par sastee hain
Gumnam hain koyee
Badnam hain koyee
Kisko khabar kaun hain woh
Anjan hain koyee
Gumnam hain koyee
Kaun bala tufanee hain
Maut ko khud hairanee hain
Kaun bala tufanee hain
Maut ko khud hairanee hain
Aaye sada wirano se, jo paida huwa
Paida huwa woh panee hain
Gumnam hain koyee
Badnam hain koyee
Kisko khabar kaun hain woh
Anjan hain koyee
Gumnam hain koyee
Badnam hain koyee
Kisko khabar kaun hain woh
Anjan hain koyee
Gumnam hain koyee”
گانا فلم کے دوران مختلف مقامات پر عورت کو دیکھے بغیر سنا جاتا ہے۔
پھر گروپ کو ایک حویلی نظر آتی ہے اور اس میں داخل ہوجاتا ہے۔
دھرم داس کو ایک ڈائری ملتی ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ وہ سب ایک جرم سے جڑے ہوئے ہیں، اور وہ سب مارے جائیں گے۔
آنند کو پتہ چلا کہ ڈاکٹر اچاریہ اپنے ساتھ زہر کی بوتل لائے ہیں، اور دھرم داس خنجر لے کر آئے ہیں۔
بٹلر کی حرکتیں گھر میں کسی نامعلوم شخص کی موجودگی کی نشاندہی کرتی ہیں۔
آنند آشا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ شروع کر دیتے ہیں جبکہ راکیش اور کٹی قریب ہو جاتے ہیں۔ ہر کوئی دوسرے پر شک کرتا ہے۔
آنند اور آشا کو کشن کی لاش ملتی ہے۔ قاتل نے ایک نوٹ چھوڑتا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ کشن نے سوہن لال کو قتل کیا تھا۔
گروپ نے دھرم داس پر شک کرتا ہے۔ لیکن وہ بے گناہی کی درخواست کرتا ہے۔ دھرم داس بعد میں مردہ پایا جاتا ہے۔ آنند نے نتیجہ اخذ کرتا ہے کہ مجرم ان میں شامل ہے۔
یہ واضح ہو جاتا ہے کہ گھر کے سبھی لوگ سوہن لال سے جڑے ہوئے تھے۔
کٹی سوہن لال کی سیکرٹری تھی۔ راکیش نے کھنہ کے حکم پر سوہن لال کی وصیت لکھی تھی۔ کٹی نے کھنہ کی ہدایت پر راکیش کو وصیت بھیجی تھی، حالانکہ دونوں میں سے کسی کو دوسرے کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔
آنند نے راکیش کو کلہاڑی چھپاتے ہوئے دیکھ لیتا ہے۔ مگر بعد میں، ڈاکٹر اچاریہ پہنچ جاتے ہیں، چیختے ہوئے کہ شرما کو کلہاڑی سے ماردیا گیا ہے۔
قاتل نے ایک اور نوٹ چھوڑتا ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ شرما سوہن لال کے قتل میں کھنہ کا شریک سازشی تھا۔
آنند نے راکیش پر شرما کے قتل کا الزام لگا دیتا ہے۔ ڈاکٹر اچاریہ بٹلر کو مشکوک انداز میں کام کرتے ہوئے پکڑ لیتے ہیں
اور ان کے درمیان ہاتھا پائی ہو جاتی ہے۔
کٹی سیر کے لیے جاتی ہے اور اس کا گلا گھونٹ دیا جاتا ہے۔ راکیش اور آشا، کٹی کو ڈھونڈتے ہیں، اس کی لاش مل جاتی ہے مگر آنند کی ٹوپی لاش کے پاس پڑی ہوتی ہے۔
راکیش آنند کو دیکھتا ہے اور اس کا پیچھا کرنے لگتا ہے، لیکن اپنا راستہ کھو دیتا ہے۔ غصے کے عالم میں راکیش آشا سے زبردستی کی کوشش کرتا ہے۔
وہ بھاگ جاتی ہے لیکن راکیش کی پیٹھ میں کوی دو خنجر مار دیتا ہے۔ حویلی کی روشنیاں بجھ جاتی ہیں، جس سے پتہ چلتا ہے کہ قاتل آچکا ہے اور آشا اگلی ہے۔
قاتل اس کے قریب آتا ہے اور وہ بے ہوش ہو جاتی ہے۔ وہ اسے ایک خفیہ کمرے میں لے جاتا ہے اور اسے زندہ کرتا ہے۔
شرما، قاتل ہوتا ہے اور آشا کو بتاتا ہے کہ اس نے ڈاکٹر آچاریہ کو اپنی موت کو جعلی بنانے میں مدد کرنے کے لیے راضی کیا۔
اس کے بعد اس نے ڈاکٹر کو قتل کر دیا۔ آنند ظاہر ہوتا ہے اوربتاتا ہے کہ وہ ایک پولیس انسپکٹر ہے۔ شرما ایک فرار ہونے والا مجرم ہے جس کا اصل نام مدن لال ہے۔
مدن لال نے انکشاف کیا کہ وہ، کھنہ اور سوہن لال اسمگلنگ میں شراکت دار تھے۔
تاہم، مدن لال کے پولیس کے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد، باقی دو نے اسے دھوکہ دیا۔ اس کے بعد کھنہ نے سوہن لال کو قتل کر دیا تاکہ اس کے حصے کی رقم بھی ہڑپ کر سکے۔
مدن لال کے رہا ہونے کے بعد، اس نے کھنہ کو مار ڈالا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ اس کے اہداف لکی ڈرا میں “جیت” گئے اور سفر طے کریں گے۔
مدن لال، آنند اور آشا کو باندھ دیتا ہے اور ان کے ساتھ روسی رولیٹی کھیلتا ہے۔
تاہم، بٹلر چپکے سے آنند کو آزاد کر دیتا ہے۔ جیسے ہی مدن لال آشا کو گولی مارنے والا ہوتا ہے، آنند مدن لال پر حملہ کردیتا ہے۔
اس ہنگامے میں، مدن لال حویلی سے بچ کر ساحل کی طرف بھاگتا ہے۔ مگر پولیس والوں سے بھرا ہوا طیارہ آتا ہے اور مدن لال کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
وہ گانا گانے والی “بھوت” عورت بٹلر کی ذہنی طور پر بیمار بہن نکلتی ہے۔ آنند، آشا، بٹلر اور اس کی بہن ہوائی جہاز میں بیٹھ کر روانہ ہوجاتے ہیں۔