آدم زاد

وہ اپنی سہیلیوں کے ہمرا دور سے آتی ہوئی دکھائی دے رہی تھی۔ کالج یونیفارم میں ملبوس، کتابیں سینے سے لگائے، بیگ کاندھے پر لٹکائے، ہنستی مسکراتی، وہ وزانہ چھٹی کے وقت اس راستے سے گزرتی، اور میں روز اس جگہ اس کا انتظار کرتا رہتا تھا۔ نہ جانے کیا نام ہے اس کا؟ مگر … Continue reading آدم زاد